اردو لکھائی درجہ اول
بچہ جب پہلی جماعت میں آتا ہے تو حروف تہجی اور بہت سے مرکبات اور جملوں کو نہ صرف پڑھ سکتا ہے بلکہ تھوڑی سی کوشش سے لکھ بھی سکتا ہے- پہلی جماعت میں لکھائی صرف اور صرف مرکبات اور جملوں تک ہی محدود ہونی چاہیے کیونکہ یہیں سے بچہ جملوں میں ربط سیکھتا ہے- مرکبات بنانے کے لئے حروف عطف استعمال ہوتے ہیں- مکمل حروف سے الفاظ بنانے کے سب سے پہلے سبق کے دوران جو سب سے پہلا حرف عطف بچہ سیکھتا ہے وہ ہے " اور "... جو بچہ حروف کی مکمل اشکال لکھ سکتا ہے وہ با آسانی 'اور' کے ساتھ مرکبات بھی بنا سکتا ہے اور اسکے بغیر بھی- مثال کے طور پر
آم اور آڑو
ڈوری اور ڈول
درد اور دوا
آواز اور اذان
درزی اور درزن
دادی اور دادا
ادرک اور اروی
دن رات
واہ رے واہ
آدم ڈرا
ارم ڈری
آب زم زم
اس کے بعد کے اسباق میں بچہ با لترتیب ' یا جو کو کی کے سے نے ' کے حروف سیکھتا ہے جس سے کہ مزید مرکبات اور جملے بناۓ جا سکتے ہیں- اگر اس درجہ کا ہدف تقریبا سو جملے اور مرکبات رکھ دیا جاۓ تو اسے پورا کرنا کوئی مشکل نہیں- ابتدائی یعنی پہلی جماعت سے قبل تو حروف تہجی اور مندرجہ بالا اور مندرجہ ذیل الفاظ اور مرکبات کا املا لینا ہی کافی ہے
بابا کا تالا
آپا آٹا لانا
نانا باجا لانا
لالا جاگا
گاڑی کی چابی
راوی کا پانی
بی بی کی باری
رانی کی بالی
باجی کا مالی
آٹے والے
فاقے کے مارے
چا چا سے آگے
آتے جاتے
دادا جاگے
آنی آتی ہے
آپی جاتی ہے
آپا آتا لاتی ہے
فوجی کی ٹوپی
نانا کا لوٹا
نانی کی طوطی
آتے کی پوری
پوری کا آٹا
طوطی کا رونا
بابا کے جوتے
روٹی کا چورا
آپی روبی سے بولی
پانی ڈالو
روٹی توڑو
چوہا دوڑا
چوہے کو مارو
باجی کو آٹا دے دو
دادی سے سو روپے لے لو
باجی سے بولو
زارا کو پوری روٹی دو
نانی کا طوطا بولے
آزادی کی راہ
دل کی آواز
دل کا درد
رات کی رانی
دودھ کا دودھ پانی کا پانی
ان پچاس آسان مرکبات اور جملوں کے بعد 'جزم یا سکون' والے الفاظ سے مرکبات اور جملے لکھنے کو دیے جا سکتے ہیں- یہ پڑھنے میں بھی آسان ہیں اور لکھنے میں بھی- جیسے کہ
دال چاول
حال چال
تار تار
خاردار
شاد باد
گول مول
تانا بانا
تانے بانے
آپ کا نام
شام کا تارا
کان کے درد کی دوا
کام کی بات
آج کے دام
فوج کی شان
دانا کا قول
سونے کی کان
جوش اور ہوش
ناک اور کان
سات سال کا راج
کاری وار
سو کا نوٹ
ماش کی دال
آم کا باغ
خاص لوگ
موج ہی موج
اونی کوٹ
چاول کے دانے
بارش کے دن
عورت کی چادر
اردو کے وارث
دوزخ سے ڈرنا
دریا کا پانی
آوے کا آوا
سوج کے بولو
بات کو تولو
رب کی بات مانو
نور کا فون آیا
چاچی کا سوٹ کالا ہے
مولی کاٹ دو
طوطی کو آم دو
جو بویا سو پایا
دن ہو یا رات
گاۓ کے پاۓ
بابا کی راۓ
خوف کے ساۓ
رانی آئی چاۓ لائی
نادر جاؤ آم لاؤ
ماما آۓ گاۓ لاۓ
ابتدائی جماعتوں میں بچے کے لئے بات چیت کے ذریعے جملوں کی بناوٹ اور ان میں ربط قواعد سے زیادہ اہم ہوتا ہے- اگر بچہ کو اسباق بالترتیب سکھاۓ گۓ ہوں اور اسے گرامر، مشکل مشقوں اور مقابلہ بازی میں نہ الجھایا گیا ہو تو بچہ بہت جلد بات میں اور خیالات میں ربط پیدا کرنا سیکھ جاتا ہے- اور سال کے اختتام تک مندرجہ ذیل سوالیہ جملے اور چار پانچ سطروں کی کہانی آسانی سے پڑھ اور لکھ سکتا ہے- بس کوشش ہونی چاہیے کہ الفاظ سکھاۓ گۓ اسباق کے مطابق ہوں
آپ کون ہیں؟
آپ کا کیا نام ہے؟
آپ کے والد کا کیا نام ہے؟
آپ کے بھائی کا کیا نام ہے؟
آپ کیا کام کرتے ہیں؟
آپ کے والد کیا کام کرتے ہیں؟
کیا آپ باغ میں جاتے ہیں؟
آپ کے ہاتھ میں کیا ہے؟
یہ آپ کے ساتھ کون ہے؟
یہ کون سا پھول ہے؟
یہ کس کی گڑیا ہے؟
یہ ہاتھی ہے یا گھوڑا؟
فاروق اور قاسم بھائی ہیں- فاروق قاسم سے چھوٹا ہے- فاروق اور قاسم دادا جان کے ساتھہ روز شام کو باغ میں جاتے ہیں
یہ لڑکا آٹھ سال کا ہے- اس کا نام ہارون ہے- ہارون کا چھوٹا بھائی چھ سال کا ہے- اس کا نام ہاشم ہے- ہارون آم بہت شوق سے کھاتا ہے جب کہ ہاشم کو آڑو پسند ہیں- ہارون اور ہاشم کے والد جوتوں کا کاروبار کرتے ہیں
برسات کا موسم تھا- گرمی کے دن تھے- بادل ہی بادل تھے- بارش ہو رہی تھی- سب خوش تھے
یہ بابا کا گاؤں ہے- اس گاؤں کا نام نورپور ہے- یہ بابا کی گاۓ ہے- اس کا نام بانو ہے- بانو چارا کھاتی ہے
یہ فریال کی گڑیا ہے- فریال کی گڑیا نام زارا ہے- فریال کی گڑیا کے بال کالے ہیں- فریال کھانا بھی زارا کے ساتھہ کھاتی ہے اور رات کو اس کے ساتھہ ہی سوتی ہے
آج باغ میں کون آیا تھا؟ اس شاخ پر نو پھول تھے- اب آٹھہ ہیں- شاخ سے پھول کس نے تورا؟ عادل اور ماجد سے پوچھو
عادل کیا تم نے شاخ سے پھول توڑا؟
ماجد کیا تم نے شاخ سے پھول توڑا؟
عادل اور ماجد بولے- پھول ہم نے نہیں توڑا
پھول اس لڑکی توڑا ہے- اس کا نام تارا ہے
plz contact me... i need ur help...
ReplyDeleteso kindly :;;;
kehakashaaan@gmail.com
i could not find u...
ReplyDelete